حکومت پاکستان کا زرعی تربیت کے طلبہ کو چین بھجوانے کا فیصلہ

pak china cpec

اسلام آباد (وائس آف پاکستان) – حکومت پاکستان نے ملک میں زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے طلبہ کو جدید زرعی تربیت کے لیے چین بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان میں زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور طریقہ کار کو متعارف کروانا ہے۔

Pak china economic corridor
پاکستان چائنہ اقتصادی راہداری

ذرائع کے مطابق، یہ پروگرام چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت تعاون کا حصہ ہے، جس میں پاکستانی طلبہ کو چین کی معروف زرعی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم اور تربیت دی جائے گی۔ اس سکیم کے تحت ابتدائی مرحلے میں سینکڑوں طلبہ کو اسکالرشپس دی جائیں گی، جن میں خصوصاً زرعی سائنس، فوڈ سیکیورٹی، اور جدید کاشتکاری کے شعبوں پر توجہ مرکوز ہوگی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس فیصلے کو پاکستان کی زرعی ترقی کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ “چین کی زرعی مہارت سے استفادہ کرتے ہوئے ہم اپنے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کریں گے، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا اور معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔”

ماہرین کے مطابق، اگر پاکستان جدید زرعی تکنیکوں کو اپنائے تو نہ صرف غذائی تحفظ یقینی ہوگا بلکہ زرعی برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔

یہ اقدام چین اور پاکستان کے درمیان تعلیمی اور زرعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ تربیت یافتہ نوجوان ملک واپس آکر پاکستان کے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کریں گے۔

مزید اپ ڈیٹس کے لیے وائس آف پاکستان کے ساتھ جڑے رہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *