علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا یہ بیان فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کے حق میں آواز اٹھانے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ فلسطین کے عوام کو تاریخی اور موجودہ ظلم کا سامنا ہے، اور ان کی حمایت کرنا واقعی ایک شرعی، اخلاقی اور انسانی فریضہ ہے۔
شرعی نقطہ نظر:
اسلام ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے اور مظلوموںMWM.ORG
کی مدد کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
“اور تمہیں کیا ہوا کہ تم اللہ کی راہ میں ان کمزور مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو دعائیں کر رہے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اس بستی سے نکال جہاں کے لوگ ظالم ہیں۔” (النساء: 75)
اخلاقی ذمہ داری:
انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے کہ ہر ظلم کے خلاف آواز بلند کی جائے، خواہ وہ کسی بھی خطے میں ہو۔ فلسطینیوں پر جاری ظلم اور ناانصافی کو نظرانداز کرنا انسانیت کے خلاف ہے۔
انسانی فرض:
فلسطین کے بے گناہ مرد، عورتیں اور بچے روزانہ تشدد، جبری بے دخلی اور قتل کا شکار ہو رہے ہیں۔ دنیا کے تمام انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں اور بین الاقوامی سطح پر انصاف کی جدوجہد کریں۔
ہماری ذمہ داری:
- آگاہی پھیلائیں: سوشل میڈیا اور اپنے حلقہ احباب میں فلسطین کے حالات پر بات کریں۔
- دعا کریں: فلسطینیوں کی سلامتی اور آزادی کے لیے دعا کریں۔
- عملی مدد: اگر ممکن ہو، تو قابل اعتماد اداروں کے ذریعے امداد پہنچائیں۔
- مظاہرہ پر امن: امن کے ساتھ مظاہروں اور احتجاج کے ذریعے اپنی آواز بلند کریں۔
فلسطین کی آزادی صرف ایک زمین کا مسئلہ نہیں، بلکہ انصاف، انسانیت اور امن کی عالمی جنگ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں مظلوموں کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
“مظلوم کی بد دعا سے بچو، اگرچہ وہ کافر ہی کیوں نہ ہو۔” (حدیث نبوی)