ایران کے تازہ حملے میں 14 اسرائیلی ہلاک،حیفہ پاور پلانٹ میں آگ لگ گئی

اسرائیل

صبح سویرے، ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلز کی بوچھاڑ کر دی، جس میں تل ابیب اور حیفہ جیسے اہم شہر نشانہ بنے۔ درجنوں میزائلز کے حملوں میں متعدد عمارتیں تباہ ہو گئیں، جبکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 14 اسرائیلی ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے۔ حیفہ کے پاور پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس سے بڑی آگ بھڑک اٹھی۔

حالیہ جھڑپیں

یہ حملہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تصادم کی تازہ کڑی ہے۔ اس سے قبل، اسرائیلی فضائی حملوں میں تہران سمیت کئی ایرانی شہروں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جہاں کار بم دھماکوں میں 5 مزید ایٹمی سائنسدان شہید ہوئے، جن کی کل تعداد 14 ہو گئی۔ دوسری جانب، اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کے انٹیلی جنس چیف جنرل محمد کاظمی اور ان کے نائب حسن محقق کو ٹارگٹ کیا ہے۔

ایران کی جوابی کارروائی

ایرانی میڈیا کے مطابق، ایران نے 100 سے زائد ہائپرسونک میزائلز داغے، جو اسرائیل کے جوہری مرکز ڈیمونا اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔ ایرانی فوج نے ویڈیو جاری کر کے دعویٰ کیا کہ حیفہ کی بندرگاہ اور تیل کے ڈپو کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔

ایران ,اسرائیل 2
ایران ,اسرائیل 2

اسرائیل کا ردعمل

اسرائیل نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے تہران میں ایرانی فوجی اور انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز پر اپنے فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے 20 سے زائد ایرانی کمانڈروں کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ، یمن میں حوثی ملیشیا کے ایک کمانڈر کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

انسانی و اقتصادی نقصانات

  • ہلاکتیں: اسرائیلی حملوں میں گزشتہ دو دنوں میں 128 ایرانی شہید ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
  • تنصیبات کو نقصان: تہران میں پانی کی پائپ لائن تباہ ہونے سے سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی، جبکہ حیفہ میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی۔
  • بین الاقوامی ردعمل:
    • امریکہ: صدر ٹرمپ نے حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کیا، لیکن ایران کو دھمکی دی کہ اگر امریکی مفادات کو نشانہ بنایا گیا تو سخت جواب دیا جائے گا۔
    • یورپ: جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔
    • ایران: وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر حملوں میں شامل ہے، اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

سیکورٹی اقدامات اور سنسرشپ

اسرائیل نے حملوں سے متاثرہ علاقوں کی رپورٹنگ پر پابندی لگا دی ہے، جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کے ایئر ڈیفنس سسٹمز نے متعدد اسرائیلی میزائلز اور ڈرونز کو تباہ کیا ہے۔

اگلے اقدامات؟

دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر سپریم لیڈر خامنہ ای کو نشانہ بنایا گیا تو یہ “ریڈ لائن” عبور ہوگی، جبکہ اسرائیل نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ایران کی قیادت کو مزید ٹارگٹ کر سکتا ہے۔

خطہ ایک بڑی جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے، جبکہ عالمی طاقتیں صورتحال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *