پی ٹی آئی رہنماؤں کو 9 مئی کے جرم میں 27 سال قید کی سزا

court order against pti

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مئی 9 کے پُرتشدد فسادات میں تھانے پر حملے کے جرم میں 27 سال قید کی سزا سنا دی

اسلام آباد: اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جمعہ کے روز پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین، بشمول رکنِ قومی اسمبلی (ایم این اے) عبد اللطیف کو، مئی 9 کے پُرتشدد فسادات کے دوران ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کے جرم میں 27 سال قید کی سزا سنا دی۔

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ مظاہرین نے فوجی تنصیبات، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، اور لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی حملہ کیا۔ فسادات کے بعد ہزاروں کارکنان اور پارٹی رہنما گرفتار کیے گئے تھے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے خصوصی جج طاہر عباس سپرا نے ملزمان کو رمنا پولیس اسٹیشن پر حملے کا مجرم قرار دیتے ہوئے مختلف دفعات کے تحت 27 سال قید اور 3 لاکھ 27 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت نے کہا کہ تمام سزائیں ایک ساتھ (concurrent) چلیں گی۔

ایم این اے عبد اللطیف، جو قومی اسمبلی کے حلقہ NA-1 چترال سے منتخب ہوئے تھے، فیصلے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھے۔ سزا کے بعد انہیں پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا: “آپ پر الزام ہے کہ آپ نے رمنا پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ اگر آپ اپنے ہی پولیس اسٹیشنز پر حملے کریں گے تو ملک میں زندگی گزارنا مشکل ہو جائے گا۔” عدالت نے مزید کہا کہ احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن قانون ہاتھ میں لینا کسی صورت قبول نہیں۔

کیس میں مجموعی طور پر 11 ملزمان کو سزا سنائی گئی جن میں شامل ہیں: زریاب خان، محمد اکرم، میرا خان، عبد اللطیف، سیموئل رابرٹ، وزیرزادہ، عبدالباسط، شان علی، شاہزیب، محمد یوسف، اور سہیل خان۔

عدالت میں موجود چار ملزمان — میرا خان، محمد اکرم، شاہزیب اور سہیل خان — کو پولیس نے فوری طور پر حراست میں لے لیا جبکہ غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔

سزاؤں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  • دہشت گردی کے الزامات کے تحت انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت 10 سال سخت قید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ۔
  • پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملے (دفعہ 324) کے تحت 5 سال قید اور 50,000 روپے جرمانہ۔
  • موٹر سائیکل کو آگ لگانے کے الزام میں دفعہ 426 کے تحت 4 سال قید اور 40,000 روپے جرمانہ۔
  • تھانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں دفعہ 440 کے تحت 4 سال قید اور 40,000 روپے جرمانہ۔
  • پولیس کے کام میں مداخلت (دفعہ 186) پر 3 ماہ قید۔
  • دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 1 ماہ قید۔
  • گروہ کی شکل میں جرم کرنے پر دفعہ 149 کے تحت 2 سال قید۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے ملزمان کے خلاف گواہوں کی جرح اور بیانات مکمل کیے۔

یاد رہے کہ دسمبر 2024 میں فوجی عدالتوں نے بھی مئی 9 کے فسادات میں فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث 85 شہریوں کو دو سے دس سال قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (ISPR) نے بیان میں کہا تھا کہ ان افراد کے مقدمات متعلقہ قوانین کے تحت مکمل کیے گئے، اور انہیں آئینی و قانونی حقوق کے تحت اپیل کا حق حاصل ہے۔

عمران خان کے بھانجے، حسن خان نیازی کو، جو اگست 2023 میں فوجی تحویل میں دیے گئے تھے، 10 سال قید کی سزا دی گئی۔ بعد ازاں آئی ایس پی آر نے اعلان کیا کہ 19 سزایافتہ افراد کی معافی کی درخواستیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر منظور کر لی گئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *