اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 26ویں آئینی ترمیم کو عدلیہ پر “مارشل لا” قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اور عدلیہ مل کر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ “وکیل صاحب نے آج ایک ڈرامہ کیا، دعویٰ کیا کہ انہیں کیس کے بارے میں علم ہی نہیں تھا۔ جج صاحب چھٹی پر چلے گئے، اور آنے والے دنوں میں بھی ایسے ہی بہانے کیے جائیں گے۔”
گنڈاپور نے اس کیس کو “جھوٹا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “اس میں کوئی وزن نہیں، ہم اپنے آئینی حقوق کے لیے سڑکوں پر اتر سکتے ہیں۔ پچھلی بار ہم پر گولیاں چلائی گئی تھیں۔” انہوں نے میڈیا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “میری بات کو کاٹ دیا جاتا ہے، لیکن میں واضح کرتا ہوں کہ اگر آپ کے پاس ہتھیار ہیں، تو اس بار ہم بھی ہتھیار لے کر آئیں گے۔”
انہوں نے پی ٹی آئی کے بانی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ “اوورسیز پاکستانی ان کے ساتھ ہیں کیونکہ وہ ملک کی عزت کی آواز ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نہ جھکنے والا ہے، نہ ڈیل کرنے والا۔ وہ جیل میں بھی بنی گالہ سے زیادہ مضبوط ہیں۔ یہ تحریک فیصلہ کن ہوگی—سب ‘آر یا پار’ ہو جائے گا۔”
ان بیانات سے سیاسی کشمکش میں مزید شدت آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔