فرانس میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

CHILDREN ABUSES

فرانس میں بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق ایک بڑے آپریشن میں 55 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار شدہ افراد پر بچوں کی غیر اخلاقی تصاویر رکھنے، بانٹنے اور انہیں باقاعدگی سے دیکھنے کے سنگین الزامات عائد ہیں۔

ذرائع کے مطابق، گرفتار کیے گئے افراد میں ایک مذہبی رہنما (پادری)، ایک پیرامیڈک اور ایک موسیقی کا استاد بھی شامل ہیں۔ یہ کارروائی فرانسیسی ادارے OFMIN (نابالغوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کرنے والی تنظیم) کی جانب سے کی گئی۔

یہ مشتبہ افراد فرانس کے 42 مختلف علاقوں سے پکڑے گئے ہیں، جن کی عمریں 25 سے 75 سال کے درمیان ہیں۔ گرفتاریوں سے قبل 10 ماہ تک چھان بین کی گئی۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ افراد ٹیلیگرام جیسے پلیٹ فارمز پر ایک دوسرے سے رابطے میں تھے اور بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث دیگر خطرناک مجرموں سے بھی جڑے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ 2024 میں ٹیلیگرام کے بانی پاول دوروف کو بھی پیرس میں اسی نوعیت کے ایک وارنٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ فرانسیسی حکام سوشل میڈیا پر غیر قانونی مواد، خاص طور پر بچوں کے استحصال سے متعلق مواد، کے خلاف سخت اقدامات کر رہے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ گرفتار افراد پر انسانی اسمگلنگ کے الزامات بھی عائد ہو سکتے ہیں۔ اگر ان پر جرم ثابت ہوا تو انہیں عمر قید جیسی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کے تحفظ اور ان کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *