قومی یکجہتی کی خاطر عمران خان کو پیرول پر رہا کیاجائے، علی امین گنڈا پور کی ہائی کورٹ میں درخواست

ali amin

اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی زندگی اڈیالہ جیل میں خطرے میں ہے، جس کے بعد انہوں نے ہائیکورٹ میں ان کی رہائی کے لیے درخواست دائر کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان مسلم امہ کے لیڈر ہیں اور انہیں عدالت سے انصاف کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل عدالتوں سے درخواست کرتے رہے ہیں کہ جو لوگ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کا فقدان ہے، لیکن وہ انصاف کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ قومی سلامتی اجلاس میں صرف عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی شرکت کریں گے، کیونکہ وہ ان کے لیڈر ہیں اور ان سے ہدایت لینا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہے، اور مودی کو معلوم ہے کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں ہیں۔ گنڈا پور نے متنبہ کیا کہ مودی جیسے “شیطانی ذہنیت” رکھنے والے شخص سے کسی بھی قسم کی حرکت کی توقع کی جاسکتی ہے۔

بعد ازاں، وزیراعلیٰ نے عمران خان کی پیرول پر رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا شکار ہے اور مختلف شہروں پر ڈرون حملوں کے پیش نظر عمران خان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ مودی حکومت اڈیالہ جیل کو بھی ڈرون حملے کا ہدف بنا سکتی ہے، کیونکہ عمران خان نے وزیراعظم کی حیثیت سے مودی کو عالمی سطح پر شرمندہ کیا تھا۔

درخواست میں زور دیا گیا کہ سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے مقدمات میں عمران خان کو طویل عرصے سے حراست میں رکھا گیا ہے، جس سے ان کے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین میں پیرول پر رہائی کا طریقہ کار موجود ہے اور عمران خان شرائط پر پورا اترنے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

اس کے علاوہ، درخواست میں کہا گیا کہ طویل قید سے عمران خان کی صحت کو بھی خطرہ ہے۔ گنڈا پور نے بتایا کہ پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کو اس معاملے میں درخواست دی گئی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے جیل میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں کی۔

درخواست وکلا لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔ اب عدالت کی جانب سے اس پر سماعت متوقع ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *