فلوریڈا: عالمی ٹیکنالوجی ایمازون نے خلائی انٹرنیٹ سروسز کی دوڑ میں داخل ہوتے ہوئے اپنا پہلا سیٹلائٹ نیٹ ورک “پروجیکٹ کوئپر” کامیابی سے لانچ کر دیا۔
تفصیلات:
- ایمازون نے اپنے پہلے 27 تجرباتی سیٹلائٹس فلوریڈا سے خلا میں بھیج کر 10 ارب ڈالر کے اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز کر دیا
- اس منصوبے کا مقصد دنیا بھر میں صارفین، کاروباری اداروں اور حکومتوں کو سیٹلائٹ کے ذریعے سستی اور تیز رفتار انٹرنیٹ سروس فراہم کرنا ہے
- کمپنی کا منصوبہ 3,200 سے زائد سیٹلائٹس کے نیٹ ورک کو مدار میں بھیجنے کا ہے
خلائی انٹرنیٹ مارکیٹ کا موجودہ منظر نامہ:
- اسپیس ایکس کا اسٹار لنک نیٹ ورک (7,000+ سیٹلائٹس)
- یورپی یونین کی ون ویب (سینکڑوں سیٹلائٹس)
- ایمیزون کا پروجیکٹ کوئپر (ابتدائی 27 سیٹلائٹس)
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت خلائی تجارت میں نئی مقابلہ بازی کا آغاز ہے، جس سے صارفین کو بہتر اور سستی انٹرنیٹ سروسز میسر آئیں گی۔ ایمیزون کا یہ قدم ٹیکنالوجی اور خلائی صنعت میں اس کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔