تہران:
ایران نے پہلی بار سرکاری طور پر تصدیق کی ہے کہ امریکی حملوں کے نتیجے میں فوردو، نطنز اور اصفہان میں واقع اس کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبہ قم کے کرائسس مینجمنٹ کے ترجمان مرتضیٰ حیدری نے بتایا کہ فوردو نیوکلیئر سینٹر کے ایک حصے پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ایرانی سرکاری ٹی وی پر ایران کے نائب سیاسی ڈائریکٹر حسن آبادی نے کہا تھا کہ مذکورہ جوہری مراکز کو حملے سے قبل مکمل طور پر خالی کرا لیا گیا تھا، اس لیے کسی قسم کا جانی یا جوہری نقصان نہیں ہوا۔ ان کے بقول: “اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے درست ہیں، لیکن ایران نے بڑے پیمانے پر کوئی نقصان نہیں اٹھایا کیونکہ حساس جوہری مواد پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔”

نطنز اور اصفہان کے سیکیورٹی نائب گورنر اکبر صالحی نے بھی دونوں شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سننے اور تنصیبات کے قریب حملوں کی تصدیق کی ہے۔
ایران کی جانب سے یہ باضابطہ تصدیق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فوردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات پر کامیاب حملے کیے گئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کی اس تصدیق کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں مزید اضافہ اور عالمی سطح پر سخت سفارتی ردعمل سامنے آنے کا خدشہ ہے۔