واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو کہا ہے کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی اور طویل رینج کے میزائیل پروگرام سے دستبردار ہونا چاہیے، نیز اپنے جوہری تنصیبات کی امریکی انسپیکٹرز کو چیک کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات کا ایک دور ملتوی کر دیا گیا۔
روبیو کے تبصرے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام پر طویل عرصے سے جاری تنازعے کو حل کرنے کے لیے ہونے والی بات چیت میں ابھی بڑے اختلافات موجود ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو وہ ایران پر بمباری کر سکتے ہیں۔
روبیو نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہا، “انہیں (ایران کو) دہشت گردوں کی سرپرستی چھوڑنی ہوگی، یمن میں حوثیوں کی مدد بند کرنی ہوگی، طویل رینج کے میزائیل بنانا بند کرنے ہوں گے جن کا مقصد صرف جوہری ہتھیار بنانا ہے، اور انہیں یورینیم کی افزودگی سے بھی دستبردار ہونا ہوگا۔”
ایران بارہا کہہ چکا ہے کہ وہ اپنا میزائیل پروگرام یا یورینیم کی افزودگی (جو جوہری بجلی گھروں کے ایندھن کے لیے استعمال ہوتی ہے لیکن جوہری ہتھیار بنانے کے لیے بھی کام آسکتی ہے) ترک نہیں کرے گا۔