ہم صیہونیوں پر کوئی رحم نہیں کریں گے: آیت اللہ خامنہ ای
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف سخت ردعمل کا عزم دہراتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایران اسرائیل کو کڑا جواب دے گا۔
PAKISTAN KI AWAZ
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف سخت ردعمل کا عزم دہراتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایران اسرائیل کو کڑا جواب دے گا۔
ایران نے “آپریشن وعدہ صادق سوم” کی دسویں لہر کے تحت اسرائیل پر تازہ میزائل حملے کیے، جس کے بعد پورے اسرائیل میں ہنگامی سائرن بج اٹھے۔ ایران کے پاسداران انقلاب (IRGC) نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے “مقبوضہ علاقوں کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول” حاصل کر لیا ہے
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک بڑا سائبر حملہ کیا، جس میں ہزاروں اسرائیلی شہریوں کے موبائل فونز کو نشانہ بنایا گیا۔
ایران نے چوتھی بار اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ شہر پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جس کے بعد اسرائیل میں ہنگامی سائرن بج اٹھے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، حیفہ کے رمات ڈیوٹا ایربیس کو نشانہ بنایا گیا
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دنیا کو اسرائیل کی جوہری صلاحیتوں کے حوالے سے محتاط رہنا چاہیے، کیونکہ یہ واحد ملک ہے جو کسی بین الاقوامی جوہری کنٹرول نظام کا پابند نہیں
ایران نے قطر اور عمان کے ثالثوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں کے دوران کسی بھی جنگ بندی معاہدے پر بات چیت کرنے کو تیار نہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، تہران نے شرط رکھی ہے کہ مذاکرات صرف اس صورت میں ہو سکتے ہیں جب اسرائیل کی کارروائیوں کا مکمل جواب دے دیا جائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ امریکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں فوجی طور پر شامل ہو سکتا ہے، لیکن فی الحال اس کی کوئی فوری منصوبہ بندی نہیں ہے۔ ٹرمپ نے یہ بات امریکی صحافی ریچل اسکاٹ کے ساتھ ایک غیر سرکاری گفتگو میں کہی۔
ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حالیہ میزائل حملوں کے دوران تل ابیب میں زوردار دھماکے سنائی دیے، جنہیں شہریوں نے پچھلے حملوں کے مقابلے میں “انتہائی طاقتور اور خوفناک” قرار دیا۔
ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلز کی بوچھاڑ کر دی، جس میں تل ابیب اور حیفہ جیسے اہم شہر نشانہ بنے۔ درجنوں میزائلز کے حملوں میں متعدد عمارتیں تباہ ہو گئیں، جبکہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 14 اسرائیلی ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر مسلح جدوجہد کی دھمکی دیتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان پر گولی چلائی گئی تو وہ بھی جوابی کارروائی کریں گے۔