عید الاضحیٰ کا حقیقی پیغام

Eid al Adha

عید الاضحیٰ، جسے “عید قربان” بھی کہا جاتا ہے، اسلامی تقویم کی سب سے بڑی اور بامقصد عبادات میں سے ایک ہے۔ یہ دن نہ صرف خوشی، شکرگزاری اور سماجی ہم آہنگی کا مظہر ہے، بلکہ قربانی، اطاعت، ایثار اور تقویٰ کا ایک جامع پیغام بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ اس مضمون میں ہم عید الاضحیٰ کے حقیقی پیغام کو اسلام کی روشنی میں اجاگر کریں گے، تاکہ اس عظیم موقع کی روحانی گہرائی کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے۔

1. قربانی کا مفہوم اور حضرت ابراہیمؑ کا عملی نمونہ

عید الاضحیٰ کی بنیاد حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ کی عظیم قربانی پر رکھی گئی ہے، جہاں حضرت ابراہیمؑ نے خواب میں اللہ تعالیٰ کے حکم پر اپنے بیٹے کو قربان کرنے کا عزم کیا، اور حضرت اسماعیلؑ نے اس حکم کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے قبول کیا۔ یہ واقعہ صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے حضور کامل اطاعت اور سر تسلیم خم کرنے کا عملی نمونہ ہے۔

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

“فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ”
(پھر جب دونوں نے سرِ تسلیم خم کر دیا اور (ابراہیمؑ نے) اسے ماتھے کے بل لٹا دیا)
– سورہ الصافات: 103

یہ آیت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ حقیقی قربانی جانور ذبح کرنے سے زیادہ، اللہ کی رضا کے لیے اپنی خواہشات، انا اور مفادات کو قربان کرنے کا نام ہے۔

2. تقویٰ – قربانی کی روح

عید الاضحیٰ کا پیغام صرف جانور کی قربانی تک محدود نہیں۔ قرآن واضح طور پر بیان کرتا ہے:

“لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ”
(اللہ تک نہ ان کے گوشت پہنچتے ہیں اور نہ خون، بلکہ اسے تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے)
– سورہ الحج: 37

یہ آیت اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ قربانی کا اصل مقصد دل کی پاکیزگی، نیت کی خالصیت اور اللہ سے تعلق کو مضبوط کرنا ہے۔

3. عید الاضحیٰ اور سماجی پہلو

عید قربان کا ایک اہم پہلو سماجی عدل اور بھائی چارہ بھی ہے۔ قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنا – ایک حصہ اپنے لیے، ایک عزیز و اقارب کے لیے، اور ایک غریبوں و مسکینوں کے لیے – اس بات کی علامت ہے کہ اسلام میں فرد کی خوشی، معاشرے کی بہبود کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ:

  • ہم اپنے وسائل دوسروں کے ساتھ بانٹیں۔
  • معاشرے کے کمزور طبقے کو خوشیوں میں شریک کریں۔
  • فلاحی اور انسانی خدمت کے جذبے کو اپنائیں۔

4. عبادات اور روحانی تزکیہ

عید الاضحیٰ کے دن نماز عید کی ادائیگی، تکبیراتِ تشریق، دعا اور ذکر الٰہی اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ دن صرف رسم و رواج کا مجموعہ نہیں، بلکہ روحانی تربیت کا ایک اہم موقع بھی ہے۔

یہ وقت ہوتا ہے:

  • اللہ کے سامنے جھکنے کا،
  • شکر ادا کرنے کا،
  • اور اپنی اصلاح کا۔
eid al adha

5. جدید دور میں قربانی کا پیغام

آج کے دور میں جب دنیا مادی مفادات، خود غرضی اور انا کی جنگ میں الجھی ہوئی ہے، عید الاضحیٰ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اصل خوشی دوسروں کو خوش دیکھنے میں ہے۔ ہمیں اپنے وقت، مال، علم اور صلاحیتوں کو اللہ کی راہ میں اور بندگانِ خدا کی خدمت میں صرف کرنا چاہیے۔

نتیجہ

عید الاضحیٰ کا حقیقی پیغام صرف جانور ذبح کرنا نہیں بلکہ اپنے نفس، خواہشات، اور دنیاوی لالچ کی قربانی دے کر اللہ کے قریب ہونا ہے۔ یہ دن ہمیں ایثار، تقویٰ، اطاعت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ اگر ہم اس دن کے اصل مفہوم کو سمجھ لیں اور اپنی زندگیوں میں اس پر عمل پیرا ہو جائیں، تو ہم نہ صرف ایک بہتر فرد بلکہ ایک بہتر امت بن سکتے ہیں۔

تحریر: وآئس آف پاکستان ٹیم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *