اڈیالہ جیل سے سابق وزیراعظم عمران خان کا پیغام: عدلیہ تاریخ کے کٹہرے میں ہے، ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہو گا

Pakistani PM Imran Khan

Voice of Pakistan نیوز ڈیسک
30 مئی 2025

راولپنڈی:
اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے وکلاء، پارٹی کارکنان اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملکی سیاسی و عدالتی صورتحال پر سخت مؤقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “اگر عدلیہ آج انصاف کے اصول پر کھڑی نہ ہوئی تو تاریخ میں ان کا شمار انہی ججوں میں ہوگا جنہوں نے آمریت کو تحفظ دیا۔”

Imran Khan

عمران خان نے 26ویں آئینی ترمیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے ظلم کو آئینی تحفظ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “پہلے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلوں نے فسطائیت کو دوام دیا، اور اب نئی ترمیم انصاف کے راستے میں دیوار بن رہی ہے۔”

انہوں نے ممتاز وکیل سلمان اکرم راجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان و ججز کو خط لکھیں، جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خواتین کے ساتھ ناروا سلوک، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی، اور عدالتی نظام کی پامالی پر فوری اقدام کی اپیل کی جائے۔

عمران خان نے کہا کہ “عدلیہ کے ججوں پر یہ اخلاقی اور آئینی بوجھ ہے کہ وہ ظلم کے خلاف کھڑے ہو کر انصاف کا نظام بحال کریں۔”

انہوں نے شریف خاندان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ “این آر او لینے کے عادی ہیں اور اب ایک بار پھر چوری شدہ الیکشن کے ذریعے قوم پر مسلط ہیں۔” عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی مصنوعی معاشی منصوبہ، چاہے وہ ایس آئی ایف سی ہو یا کوئی اور، قوم کو اس وقت تک ترقی نہیں دے سکتا جب تک عوام آزاد نہ ہوں اور قیادت اخلاقی طور پر مضبوط نہ ہو۔

IMRAN Khan
IMRAN Khan

سابق وزیراعظم نے سمبڑیال میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے اپنے کارکنان کو متحرک رہنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا:
“یہ آپ کی طاقت کا امتحان ہے، فارم 45 کے ساتھ پولنگ سٹیشن سے نکلیں اور فارم 47 تک ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں موجود رہیں۔”

پارٹی تنظیمی ڈھانچے کے حوالے سے انہوں نے پنجاب میں تنظیم سازی کی کمیٹی میں عالیہ حمزہ اور چاروں ریجنز کے صدور کو شامل کرنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کنوینر کے بغیر، اجتماعی طور پر کام کرے گی۔

عمران خان نے تحریک انصاف کے کارکنان کو داخلی تنقید سے گریز کرنے اور تمام تر توجہ “فسطائی قوتوں” کے خلاف مرکوز رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ:
“تنقید اپنوں پر نہیں، اصل لڑائی بیرونی ظلم کے نظام سے ہے۔ ہماری بیانیے کو اندرونی تقسیم نقصان پہنچا سکتی ہے۔”

آخر میں انہوں نے پارٹی کے عہدیداران کو متنبہ کیا کہ جو لوگ غیر فعال ہیں انہیں برطرف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا:
“ہم سب کو اپنی اپنی قربانی دینی ہو گی، چاہے میں ہوں یا پارٹی کے دیگر کارکنان—ظلمت کے خاتمے کے لیے ہم سب میدان میں رہیں گے۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *