اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک ہنگامی پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نے پاکستان کے تین ایئر بیسز—نور خان ایئر بیس، مرید بیس اور شورکوٹ ایئر بیس—پر فضائی حملے کیے، جنہیں پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے کامیابی سے ناکام بنا دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، بھارت نے زمین پر حملہ کرنے والے میزائل فائر کیے، لیکن پاک فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس میزائل حملوں کے الیکٹرانک شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے بھارت کے اس اقدام کو “پاگل پن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان پر بھی میزائل اور ڈرون حملے کر رہا ہے، جس سے خطے میں جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
بھارت کے اپنے ہی علاقوں میں میزائل حملے، سکھ برادری نشانہ
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت نے اپنے ہی ملک میں چھ بیلسٹک میزائل فائر کیے، جن میں سے پانچ میزائل بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر اور ایک آدم پور کے علاقے میں گرے۔ ان حملوں کا نشانہ بھارت میں آباد سکھ برادری کی بستیاں بنیں۔ پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اس پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کی اندرونی سازشوں کا نشانہ اقلیتیں بن رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ننکانہ صاحب میں سکھوں کی مقدس عبادت گاہ پر ڈرون حملے کی کوشش کی، لیکن پاکستانی فورسز نے انہیں ناکام بنا دیا۔ انہوں نے بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر بھی روشنی ڈالی۔
بھارت کی بین الاقوامی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا، کینیڈا اور دیگر ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان میں دہشت گردوں کو بھارت سے ہدایات ملتی ہیں اور بھارتی فوج کے اہلکار براہ راست دہشت گردوں کو ٹاسک دیتے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، بھارت اپنے ہی علاقوں میں میزائل فائر کر کے پاکستان کو بدنام کرنے اور بین الاقوامی سطح پر جارحیت کا جواز بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی 7 اور 8 مئی کی رات بھارت نے امرتسر پر تین بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے۔
پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
New chat