ڈیلٹا میں پانی کی کمی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے ریت کے طوفان اُٹھنے لگے ہیں۔ سندھ کے ساحلی علاقے پانی کی شدید قلت سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
بدین کے گاؤں مصری ملاح میں زیرزمین پانی کھارا ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو غیر صحت مند پانی استعمال کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ سمندر بھی اپنی حدود سے آگے بڑھ چکا ہے اور اس نے تین لاکھ ایکڑ سے زیادہ زرخیز زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
کوٹری بیراج پر پانی کی کمی 30 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جہاں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ اخراج صرف 190 کیوسک رہ گیا ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے کپاس کی بوائی کا عمل بھی متاثر ہو رہا ہے، جبکہ خریف کی فصلوں میں گنے اور چاول کو بھی شدید نقصان کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔