اسحاق ڈار نے سینیٹ کو بتایا: انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق بھارت کسی قسم کی جنگ چھیڑنے پر غور کر رہا ہے
پیپلز پارٹی کے رہنما نے عمران خان کو ملک گیر مذاکرات میں شامل کرنے کی تجویز کی حمایت کر دی
اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو سینیٹ میں اعلان کیا کہ پاکستان بھارت پر پہلے حملہ نہیں کرے گا، لیکن جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ انہوں نے پہلگام حملے کے بعد بھارت کے الزامات اور پاکستان کی سفارتی کوششوں پر تفصیلی بیان دیتے ہوئے یہ بات کہی۔
سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن سید مسرور احسن نے پی ٹی آئی کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں “اتحاد کا پیغام” دینے کے لیے ملک گیر مذاکرات میں پی ٹی آئی چیف عمران خان کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔
یہ تجویز اصل میں پی ٹی آئی کے علی ظفر نے پیش کی تھی، جسے منگل کو پی ٹی آئی کے عون عباس نے اپنی تقریر میں دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف، پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو اس ملک گیر مذاکرات میں شامل ہونا چاہیے تاکہ مضبوط پیغام دیا جا سکے۔
وزیر خارجہ کا اہم بیان
اسحاق دار نے سینیٹ کو بتایا کہ “خطرناک انٹیلی جنس رپورٹس موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق بھارت کسی قسم کی جنگ چھیڑنے پر غور کر رہا ہے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے، لیکن کسی بھی جارحیت کا مناسب جواب دے گا۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستان مسلسل بھارت پر اپنی سرزمین میں دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام لگاتا رہا ہے۔
ملک گیر اتحاد کی کال
سیاسی حلقوں میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ موجودہ بحرانی صورت حال میں تمام سیاسی جماعتیں متحد ہو کر قومی مفاد میں فیصلے کریں۔ پی ٹی آئی کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ ملک کے تین بڑے رہنماوں (نواز شریف، زرداری اور عمران خان) کی مشترکہ شرکت سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا موقف مضبوط ہوگا۔