غزہ امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل اور عرب امارات کے مابین معاہدہ

GAZA AID

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اسرائیل کے درمیان غزہ کے لیے فوری انسانی امداد کی فراہمی پر معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے اسرائیلی وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کر کے اس سلسلے میں اتفاق رائے پیدا کیا۔

اماراتی سرکاری میڈیا کے مطابق، اس معاہدے کے تحت غزہ کی آبادی کو ابتدائی غذائی امداد فراہم کی جائے گی، جو تقریباً 15 ہزار افراد کی ضروریات پوری کرے گی۔ اس کے علاوہ، امدادی سامان میں غزہ کی بیکریوں کے لیے ضروری اشیاء اور نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کے لیے طبی سامان بھی شامل ہوگا۔ یہ اقدام فلسطینی عوام کو مسلسل امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

ملالہ یوسفزئی کی غزہ کے بچوں کے لیے اپیل

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے غزہ کے بچوں کے لیے فوری امداد، ریلیف اور مستقل جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو انسانی بحران پر فوری توجہ دینی چاہیے۔

غزہ میں انسانی بحران انتہائی تشویشناک سطح پر

نارویجن ریفیوجی کونسل (این آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ این آر سی کے مشرق وسطیٰ کے ترجمان احمد بیرم نے بتایا کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث امدادی سامان کی ترسیال شدید متاثر ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو چند امدادی ٹرک غزہ تک پہنچ پاتے ہیں، وہ مقامی ضروریات کے مقابلے میں ناکافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال میں فوری بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔

اسرائیلی وزیراعظم کا متنازعہ بیان

دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے، جس پر عالمی سطح پر تنقید ہو رہی ہے۔

غزہ میں جاری جنگ اور محاصرے کے باعث لاکھوں افراد خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ بین الاقوامی ادارے فوری انسانی امداد کی فراہمی اور جنگ بندی کی کوششیں تیز کرنے پر زور دے رہے ہی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *