غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور انسانی امداد کی روک تھام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی یونین اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدوں اور تعاون پر نظرثانی کرے گی۔
اسی دوران، برطانیہ نے بھی غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی مظالم کے خلاف اپنا موقف سخت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکات معطل کر دیے ہیں۔ برطانوی حکومت نے اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا، جو اب تک برطانیہ کا اسرائیل کے خلاف سب سے سخت اقدام ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے خیرمقدم کیا، لیکن تاخیر پر افسوس ظاہر کیا
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یورپی یونین کے فیصلے کو سراہا ہے، لیکن کہا ہے کہ یہ اقدام “تباہ کن حد تک دیر سے” آیا ہے۔ تنظیم کے مطابق، غزہ میں 19 ماہ سے جاری انسانی المیہ ناقابل برداشت ہے۔
اسرائیل کا ردعمل: “ہم اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے”
اسرائیلی حکومت نے یورپی یونین اور برطانیہ کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی دباؤ انہیں اپنے دفاعی اقدامات ترک کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔
اقوام متحدہ نے غزہ میں ہنگامی صورتحال پر تشویش ظاہر کی
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ ٹام فلیچر نے خبردار کیا ہے کہ اگر امداد فوری طور پر غزہ کے باشندوں تک نہ پہنچی تو اگلے 48 گھنٹوں میں 14 ہزار بچوں کی جان جا سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن یوراک نے کہا کہ اسرائیلی فوج امدادی سامان کی تقسیم میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، درجنوں شہید
دوسری جانب، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں مزید 70 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔
یورپی یونین اور برطانیہ نے یہودی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کر دیں
یورپی یونین اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیلی یہودی آبادکاروں اور ان کی تنظیموں پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ “غزہ میں امداد روکنا، جنگ کو طول دینا اور اتحادیوں کے خدشات کو نظرانداز کرنا ناقابل قبول ہے۔”
بین الاقوامی رہنماؤں نے اسرائیل پر تنقید کی
برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیل کی غزہ پالیسی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور خبردار کیا کہ اگر اسرائیل اپنی جنگی حکمت عملی نہیں بدلتا تو مشترکہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
امریکہ نے فلسطینیوں کی “رضاکارانہ نقل مکانی” کا منصوبہ پیش کیا
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ نے غزہ سے فرار ہونے والے فلسطینیوں کو دیگر ممالک میں منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت شروع کی ہے۔
اسرائیل نے دوحہ مذاکرات کاروں کو واپس بلایا
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں کارروائیوں کے بعد اپنے مذاکرات کاروں کو دوحہ سے واپس بلا رہا ہے تاکہ مزید حکمت عملی پر غور کیا جا سکے۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس نے کہا کہ 27 رکنی یونین میں سے 26 ممالک نے اسرائیل مخالف قرارداد کی حمایت کی، جبکہ صرف ہنگری نے مخالفت کی۔ اس قرارداد میں اسرائیلی وزراء اور یہودی آبادکاروں پر پابندیاں بھی شامل ہیں