ایرانی سینئر عہدیدار محسن رضائی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے اعلیٰ فوجی افسران کو نشانہ بنانے اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی، لیکن ایران نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا۔
رضائی کے مطابق، اسرائیل کا اگلا ہدف ایران کو شام جیسی دس سالہ خانہ جنگی میں گھسیٹنا تھا، لیکن ایرانی سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں نے بروقت کارروائی کرکے نہ صرف اس سازش کو ناکام بنایا بلکہ ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کیا۔

اس سے قبل، ایران کے نائب وزیر خارجہ نے امریکہ کو متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں کردار ادا نہیں کرنا چاہتا، تو کم از کم راستے سے ہٹ کر کھڑا ہو جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران کے پاس ہر ممکنہ جارحیت کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر کھلے حملوں اور خفیہ کارروائیوں کے الزامات لگا رہے ہیں۔ ایران کا مؤقف ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
محسن رضائی کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ایران نہ صرف اسرائیل کی ممکنہ کارروائیوں سے باخبر ہے، بلکہ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار بھی ہے۔