غزہ پٹی میں 11 ہفتوں سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے باوجود، 90 امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دی گئی، لیکن اسرائیلی حکام نے سامان کی تقسیم پر پابندی عائد کردی۔ انتہا پسند اسرائیلی گروپوں نے محدود تعداد میں داخل ہونے والے ٹرکوں کو بھی روکنے کی کوشش کی۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی امدادی ایجنسی (UNRWA) کے مطابق، غزہ سے محض تین گھنٹے کی دوری پر واقع ایک گودام میں دو لاکھ افراد کے لیے خوراک، 16 لاکھ کے لیے ادویات اور دیگر امدادی سامان موجود ہے، جو غزہ میں داخل ہونے کا منتظر ہے۔
بین الاقوامی ردعمل
ایک برطانوی صحافی، جو پہلے اسرائیل کی وکالت کرتے تھے، نے بھی اسرائیلی اقدامات کو ظالمانہ قرار دے دیا۔ دوسری جانب، کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے غزہ میں امدادی سرگرمیاں بحال کرنے کی اپیل کی۔ سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنے پہلے عوامی خطاب میں پوپ نے غزہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
تازہ حملوں میں 93 شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں 93 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شمالی غزہ کے العودہ اسپتال کو گھیرے میں لے کر اسرائیلی فوج نے شدید بمباری کی، جس سے مزید تباہی پھیلی۔