مودی کی ایک بار پھر پاکستان کو پانی بند کر دینے کی دھمکی

MODI

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ دہشتگردوں کی حمایت جاری رکھے گا تو بھارت دریاؤں کا پانی روک دے گا، جس سے پاکستان پانی کی ایک ایک بوند کو ترس جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن دریاؤں پر بھارت کا حق ہے، ان کا پانی پاکستان کو نہیں ملے گا۔

دوسری جانب، پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جوابی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو کشمیر کی آزادی کے بعد تمام چھ دریاؤں کا پانی پاکستان کے حصے میں آئے گا۔

مودی کا دہشتگردی کے خلاف سخت موقف

راجستھان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ 22 اپریل کے دہشتگردانہ حملے کا جواب صرف 22 منٹ میں دیا گیا اور دہشتگردوں کے 9 بڑے اڈوں کو تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا، “دنیا نے دیکھ لیا کہ جب سندور (سرخ) بارود بن جائے تو اس کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔”

مودی نے اپنی حکومت کی پالیسی کے تین اہم نکات بیان کیے:

  1. ہندوستان پر حملے کا سخت جواب: وقت، طریقہ اور شرائط ہندوستان طے کرے گا۔
  2. ایٹمی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے: ہندوستان کو ایٹم بم سے نہیں ڈرایا جا سکتا۔
  3. دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں میں کوئی فرق نہیں: دونوں کو ایک ہی نظر سے دیکھا جائے گا۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ پاکستان کو اب ہر دہشتگردانہ حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، جو اس کی فوج اور معیشت دونوں کو متاثر کرے گی۔

پاک فوج کا بھارت کو واضح پیغام

الجزیرہ کو انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی فوج کو ایسا سبق سکھایا ہے جو وہ کبھی نہیں بھولے گی۔ انہوں نے کہا، “ہم نے 26 اہداف منتخب کیے اور الحمدللہ، 26 کو نشانہ بنایا۔ ہمارا جواب رات کے اندھیرے میں نہیں تھا، جیسا کہ بزدل کرتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف حاصل کی گئی فوجی برتری نے پاکستانی عوام کے دلوں میں مسلح افواج کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے، اور اب فوج عزت و فخر کی علامت بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا، “جنگ ہماری ہے، اور فتح صرف اللہ کی ہے۔”

تنازعہ کی گہرائی

دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت اور بڑھ گئی ہے جب بھارت نے پاکستان کو دریائی پانی کی فراہمی روکنے کی دھمکی دی، جبکہ پاکستان نے جوابی کارروائی کے طور پر کشمیر کی آزادی کے بعد دریاؤں پر مکمل حق کا اعلان کیا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں یہ تنازعہ مزید سنگین ہو سکتا ہے۔

دونوں طرف سے سخت بیانات کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہو چکی ہے، اور عالمی برادری کی جانب سے فوری طور پر مداخلت کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *