سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے عمران خان کے ساتھ اتحاد پر زور دیا، گلگت بلتستان کے مسائل اٹھائے
سکردو: مجلس وحدت مسلمین پاکستان (MWM) کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ اپنے معاہدے پر قائم رہیں گے، چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔ “تکریم شہداء و حمایت مظلومین جہاں” کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم عمران خان کا ساتھ کیوں دیتے ہیں، تو ہمارا جواب ہے کہ ہم نے انہیں اپنی زبان دی ہے۔ ہم نے تحریری معاہدہ کیا ہے، جو شہید قائد عارف الحسینی کے اصولوں پر مبنی ہے۔ جب تک یہ معاہدہ قائم ہے، میں عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا، خواہ تنہا ہی کیوں نہ رہ جاؤں۔
انہوں نے عمران خان کی گرفتاری کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ایسے جرم میں قید کیا گیا ہے جو انہوں نے سرے سے کیا ہی نہیں۔ وہ مظلوم ہیں اور جبر کا شکار ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے گلگت بلتستان کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ خطہ اپنے عوام کی قربانیوں کا مرہون منت ہے۔ “گلگت بلتستان کی سرزمین اس بات کی گواہ ہے کہ یہاں کے بہادر لوگوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر اس خطے کو آزاد کرایا۔ یہ علاقہ کسی نے ہمیں تحفے میں نہیں دیا، بلکہ ہمارے آباؤ اجداد نے اپنا خون دے کر اسے حاصل کیا۔ جس خطے کے لوگوں نے وطن کے لیے اتنی قربانیاں دی ہوں، ان کے وسائل پر ناجائز قبضہ کرنا اور ان کے حقوق سلب کرنا کسی بھی قانون یا انصاف کے تحت قابل قبول نہیں۔”
انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر زور دیا اور مطالبہ کیا کہ ان کے ساتھ ہونے والے ناانصافیوں کو ختم کیا جائے۔