اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور دیگر سینئر رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پارٹی کے بانی عمران خان کی بہنیں اور قانونی ٹیم کے وکلاء بھی موجود تھے۔
رہنماؤں کے درمیان اختلافات ختم
ذرائع کے مطابق، اجلاس میں علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان موجود تنازعات کو ختم کرا دیا گیا۔ علیمہ خان نے واضح کیا کہ وہ سیاست میں نہیں ہیں، لیکن اپنے بھائی (عمران خان) کی رہائی کے لیے آواز اٹھاتی رہیں گی۔
مقدمات کا مقابلہ کرنے والے کارکنوں کے لیے قانونی مدد
پی ٹی آئی نے اپنے کارکنوں کے مقدمات کی پیروی کے لیے خصوصی وکلاء مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی، عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک تیز کرنے پر زور دیا گیا۔ تمام پارلیمنٹیرینز کو عدالتی سماعتوں میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی۔
الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاجی مارچ کا فیصلہ
پی ٹی آئی نے بدھ کو الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دینے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے الیکشن کمیشن تک مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی نے تمام اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو مارچ میں شامل ہونے کا حکم دیا ہے، ورنہ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
پارٹی کی تنظیم نو اور عمران خان کی رہائی کی کوششیں
اجلاس میں پارٹی کو دوبارہ منظم کرنے اور عمران خان کی رہائی کے لیے قانونی، سیاسی اور عوامی سطح پر جدوجہد تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ رہنماؤں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ہر محاذ پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر علیمہ خان نے سوال اٹھایا: “مجھ سے کیوں خوفزدہ ہیں؟” انھیں بیرون ملک جانے یا عدالتی حاضری سے استثنیٰ دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ وہ اپنے رہنما کی رہائی اور جمہوری حقوق کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
New chat