روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھنے کا امکان ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر بات چیت میں یوکرین کی جانب سے روسی فضائی اڈوں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ پیوٹن نے کہا کہ یوکرین نے روس کے اندرونی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں کی ہیں، اور روس ان حملوں کا سختی سے جواب دے گا۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرین کی قیادت دہشت گردی کی راہ پر چل رہی ہے، اور ایسے گروہوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنگ بندی کا مطلب صرف یوکرین کو مزید وقت دینا ہوگا تاکہ وہ مغرب سے ہتھیار حاصل کرکے روس پر نئے حملے کر سکیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس اپنی خودمختاری اور عوام کی حفاظت پر کسی قسم کی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پیوٹن سے بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب، مغربی میڈیا میں خبریں آرہی ہیں کہ روس جلد ہی یوکرین پر بڑا حملہ کر سکتا ہے، جس سے خطے میں تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔