ایران کا امریکی حملوں پر شدید ردعمل: “ہمیشہ یاد رکھے جانے والے نتائج برآمد ہوں گے”

تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ کے حالیہ فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ایران کا اسرائیل پر سائبر حملہ، شہریوں کو ایندھن ذخیرہ کرنے اور پناہ گاہوں میں جانے کے پیغامات موصول

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک بڑا سائبر حملہ کیا، جس میں ہزاروں اسرائیلی شہریوں کے موبائل فونز کو نشانہ بنایا گیا۔

ایران اسرائیل تنازعہ: پس منظر، اسباب اور موجودہ صورتحال

1979 میں ایران میں آیت اللہ امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب آیا جس کے بعد ایران نے اسرائیل کو “شیطان صغیر” قرار دے کر اسے ناجائز ریاست ماننے سے انکار کر دیا۔ اس انقلاب نے دونوں ممالک کے تعلقات میں فیصلہ کن موڑ پیدا کیا۔

اسرائیل کسی عالمی جوہری نظم و ضبط کا پابند نہیں، مغربی دنیا کو فکر مند ہونا چاہیے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دنیا کو اسرائیل کی جوہری صلاحیتوں کے حوالے سے محتاط رہنا چاہیے، کیونکہ یہ واحد ملک ہے جو کسی بین الاقوامی جوہری کنٹرول نظام کا پابند نہیں

عید غدیر پر ایران کی جوابی کارروائی: حیفہ میں اسرائیلی فوجی و صنعتی مراکز نشانے پر

یہ بے مثال جوابی آپریشن “یا علی ابن ابی طالبؑ” کے کوڈ نام سے جاری ہے، جو عید غدیر کے بابرکت موقع کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ میزائل اور ڈرون داغے جانے کے فوراً بعد IRGC کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کیا، جس میں اس وسیع پیمانے کے میزائل اور ڈرون آپریشن کے نئے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔

ایران نے اسرائیل پر انتقامی حملوں کو ‘آپریشن وعدۂ صادق 3’ کا نام دیدیا

ایران نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں پہلے مرحلے میں 100 سے زائد ڈرونز فائر کیے تھے۔ کچھ گھنٹوں کی خاموشی کے بعد، ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر حملہ کر دیا، اس بار درجنوں بیلسٹک میزائل داغے گئے، جن میں کم از کم 7 افراد زخمی ہوئے۔