معاشرے کی تعمیر و ترقی میں معلم کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے۔ معلم نہ صرف علم کی روشنی پھیلاتا ہے بلکہ انسانوں کو صالح اور باشعور شہری بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں 12 مئی کو یوم معلم کے طور پر منایا جاتا ہے، جو عظیم اسلامی مفکر اور فلسفی شہید مرتضی مطہری کی شہادت کے دن کے موقع پر منسوب کیا گیا ہے۔ یہ دن نہ صرف ایک عظیم استاد کو خراج تحسین پیش کرنے کا موقع ہے، بلکہ معلم کے مقدس فریضے کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
شہید مرتضی مطہری: علم و تقویٰ کی علامت
استاد شہید مرتضی مطہری معاصر اسلامی دنیا کے ممتاز ترین علماء اور فلسفیوں میں سے تھے۔ وہ امام خمینی (رح) کے نزدیک ترین شاگردوں میں سے تھے اور انقلاب اسلامی کی فکری بنیادوں کو استوار کرنے میں ان کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ آپ کی تحریریں اور تقریریں اسلام کی گہری تفہیم، جدید شکوک و شبہات کے جوابات، اور معاشرتی اصلاح کے لیے ایک روشن چراغ کی حیثیت رکھتی ہیں۔
شہید مطہری نے اپنی پوری زندگی علم کی ترویج اور حق گوئی کے لیے وقف کردی تھی۔ ان کی شہادت بھی درحقیقت حق بات کہنے اور اسلامی اقدار کی حفاظت کی راہ میں پیش آئی۔ 11 مئی 1979ء کو فرقہ ورانہ گروہ “فرقان” کے ہاتھوں ان کی شہادت نے پورے ایران کو سوگوار کردیا، لیکن ان کا علمی اور فکری ورثہ آج بھی زندہ ہے۔
یوم معلم: تعلیم و تربیت کی اہمیت کا اعتراف
شہید مطہری کی شہادت کے دن کو یوم معلم کے طور پر منانے کا مقصد معلم کے مقدس مقام کو اجاگر کرنا ہے۔ معلم صرف کتابی علم ہی نہیں پڑھاتا، بلکہ وہ انسان سازی کا فریضہ بھی انجام دیتا ہے۔ اسلام میں علماء اور اساتذہ کا مقام انتہائی بلند ہے، کیونکہ وہ امت کی رہنمائی کرتے ہیں۔
یہ دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ:
- معلمین کی عزت و تکریم ہماری ذمہ داری ہے۔
- علم ایک مقدس ہتھیار ہے جو معاشرے کو جہالت سے نجات دیتا ہے۔
- شہید مطہری جیسے اساتذہ کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں حق گوئی اور باطل سے مقابلہ کرنا چاہیے۔
نتیجہ
شہید مرتضی مطہری کی زندگی اور شہادت ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ یوم معلم پر ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم علم کی اہمیت کو سمجھیں گے، اساتذہ کا احترام کریں گے، اور اپنے معاشرے کو علم و اخلاق کی روشنی میں منور کرنے کی کوشش کریں گے۔ آئیے، اس دن کو محض ایک رسم نہ سمجھیں، بلکہ شہید مطہری کے افکار کو اپنی زندگیوں میں جاری و ساری کریں۔
“استاد کی عظمت یہ ہے کہ وہ شاگرد کے دل میں علم کی چنگاری بھڑکا دے، نہ کہ صرف خالی برتن کو بھر دے۔”
— شہید مرتضی مطہری
تحریر: وائس آف پاکستان ٹیم