قومی شاہراہ پر ایک المناک واقعے میں دہشتگردوں نے پنجاب جانے والی مسافر بسوں کو روک کر 9 بے گناہ پاکستانیوں کو نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے پاکستان دشمن عناصر کی درندگی قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ حملہ لورالائی اور موسیٰ خیل کے درمیان سرہ ڈاکئی کے مقام پر پیش آیا، جہاں دہشتگردوں نے مسافروں کے شناختی کارڈز چیک کر کے مخصوص افراد کو بسوں سے اتار کر گولیاں مار دیں۔

شہید ہونے والوں میں دو بھائی عثمان اور جابر بھی شامل ہیں، جو اپنے خاندان کے ہمراہ پنجاب سے اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے بعد واپس جا رہے تھے۔ شہداء کے بھائی صابر نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ان کے والد کا انتقال ہوا تھا اور دونوں بھائی نمازِ جنازہ میں شامل ہونے کے لیے سفر کر رہے تھے۔
شاہد رند نے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان کے خلاف دشمن کے مکروہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے، جو ملک کے امن اور یکجہتی کو تباہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ حکومت دہشتگردی کے خلاف کارروائی کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ شہداء کے اہلِ خانہ سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔