ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا

امن معاہدہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ایک اہم امن معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک نے جنگ بندی اور باہمی تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

خبروں کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں ہونے والی اس تقریب میں آذربائیجان کے صدر الہام علیئف اور آرمینیا کے وزیراعظم نے معاہدے پر دستخط کیے، جبکہ صدر ٹرمپ نے بطور گواہ دستخط کرتے ہوئے اس تاریخی معاہدے کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کیا۔ معاہدے کے بعد صدر ٹرمپ نے دونوں رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ “آج ایک بڑی کامیابی ہے۔ آذربائیجان اور آرمینیا نے لڑائی ختم کرنے اور امن کی راہ پر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب دونوں ممالک اپنی توانائی تجارت اور معاشی ترقی پر مرکوز کریں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “میں نے دونوں فریقوں سے کہا ہے کہ جنگ نہیں، تجارت کرو—اور وہ اس پر متفق ہوئے ہیں۔”

امریکی صدر کے مطابق، اس معاہدے میں ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبوں میں تعاون بھی شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ “ہم جنگ نہیں، امن اور خوشحالی چاہتے ہیں۔”

یاد رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان نگورنو کاراباخ کے تنازعے پر 1980 کی دہائی سے کشیدگی جاری تھی۔ 1994 میں جنگ بندی کے بعد آرمینیا نے اس خطے کے بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا، لیکن 2020 میں آذربائیجان نے کچھ علاقے واپس لے لیے۔

2023 میں آذربائیجان کے فوجی آپریشن کے بعد، نگورنو کاراباخ کے علیحدگی پسند گروپوں نے ہتھیار ڈال دیے اور خطے کو آذربائیجان میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اب اس نئے امن معاہدے کے بعد امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تنازعے پر مستقل حل ممکن ہو سکے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *