استنبول میں روس-یوکرین امن مذاکرات کے دوسرے دور سے قبل یوکرین نے روسی فضائی اڈوں پر ایک بڑا حملہ کیا، جس میں روس کے کئی بمبار اور جاسوسی طیارے نشانہ بنائے گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے معاملے پر اب بھی شدید اختلافات موجود ہیں۔
16 مئی کو ہونے والے پہلے دورِ مذاکرات میں قیدیوں کا تبادلہ تو ممکن ہوا، لیکن جنگ بندی پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
روس کے دعوے کے مطابق:
- یوکرین نے اتوار کو پانچ مختلف علاقوں میں روسی فضائی اڈوں پر حملہ کیا۔
- متعدد طیاروں میں آگ لگی، جو بعد میں بجھا دی گئی۔
- روسی حکام کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم حملے میں ملوث کچھ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
یوکرین کا دعویٰ:
- یوکرین کی سیکیورٹی سروس (ایس بی یو) کا کہنا ہے کہ اس حملے سے روس کو 7 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔
- حملے روسی محاذ سے ہزاروں کلومیٹر دور فضائی اڈوں پر کیے گئے۔
- اس آپریشن کو “اسپائیڈر ویب” کا نام دیا گیا، جو جنگ کے بعد روسی اڈوں پر یوکرین کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔
- ذرائع کے مطابق، ڈرونز کو روس کے اندر موجود ٹرکوں سے لانچ کیا گیا، جس سے کئی روسی بمبار طیارے تباہ ہو گئے۔
صدر زیلنسکی کا بیان:
صدر وولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ اس آپریشن کی تیاری ڈیڑھ سال سے جاری تھی اور اس میں 117 ڈرونز استعمال کیے گئے۔
امریکی ردعمل:
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں اس آپریشن کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی، اور یہ حملہ پہلے سے کہیں زیادہ منظم اور مہارت سے کیا گیا۔
تباہ شدہ طیاروں کی تفصیل:
ایس بی یو کے مطابق، اس کارروائی میں 40 سے زائد روسی طیارے نشانہ بنے، جن میں:
- اسٹریٹیجک بمبار طیارے
- روس کے محدود سرویلنس طیارے
- اسٹریٹیجک کروز میزائل کیریئر طیاروں کا 34 فیصد
دوسری جانب، روس نے یوکرین کے ایک فوجی تربیتی مرکز پر میزائل حملہ کیا، جس میں 12 فوجی ہلاک اور 60 زخمی ہوئے۔
جنگ کے تناؤ کے درمیان امن مذاکرات جاری ہیں، لیکن دونوں اطراف کے موقف میں کوئی نرمی نظر نہیں آ رہی۔