غزہ میں انسانی امداد کا راستہ نہ کھلا تو ناقابل تصور تباہی ہوگی، ورلڈ فوڈ پروگرام

gaza 1

غزہ میں انسانی بحران پر بین الاقوامی دباؤ بڑھا: جرمنی، مصر اور اقوام متحدہ نے اسرائیل سے فوری امدادی اقدامات کا مطالبہ کیا

جرمن چانسلر اولاف شولز نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے غزہ میں انسانی امداد کی فوری ترسیل اور محفوظ تقسیم کو یقینی بنانے پر زور دیا۔

اسی دوران، مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ “فلسطینی عوام کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔” انہوں نے غزہ پٹی میں بلا روک ٹوک امدادی سامان پہنچانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی ہنسن نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے امدادی راستے فوری طور پر نہ کھولے تو غزہ میں ایک خوفناک انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں کہا، “ہمیں فوری جنگ بندی، مکمل رسائی اور کھلے راستوں کی ضرورت ہے تاکہ ضروری خوراک تک پہنچ ممکن ہو سکے۔ ورنہ، ہم ایک ایسی تباہی دیکھیں گے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ WFP کا عملہ دنیا کے سب سے تجربہ کار امدادی کارکنوں پر مشتمل ہے، اور اگر اسرائیل راستے کھول دے تو وہ بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں انجام دے سکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *