واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی کے معاملات میں انہیں زندگی میں سب سے زیادہ تعریف پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروانے پر ملی ہے۔ انہوں نے پاکستانی عوام کی ذہانت اور حیرت انگیز اشیا تیار کرنے کی صلاحیتوں کو سراہا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی پاکستانی قیادت سے بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ “ہم پاکستان کو نظرانداز نہیں کر سکتے، کیونکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے معاملے میں تو وہ پُراعتماد تھے، لیکن انہوں نے پاکستان سے تجارتی تعلقات پر بھی بات کی۔ “پاکستانی ذہین لوگ ہیں، وہ حیرت انگیز چیزیں بناتے ہیں۔ مجھے تعجب ہے کہ ہم پاکستان سے زیادہ تجارت کیوں نہیں کرتے۔”
ٹرمپ نے 2019 کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایک دوسرے پر مسلسل حملے کر رہے تھے اور تناؤ انتہائی خطرناک حد تک بڑھ چکا تھا۔ “یہ دونوں چھوٹے ممالک نہیں، بلکہ بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں۔ وہ نیوکلیئر جنگ کے بالکل قریب پہنچ چکے تھے۔”
انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر جنگ ایک خوفناک چیز ہے، اور دونوں ممالک اس کے انتہائی قریب تھے کیونکہ ان کے درمیان نفرت عروج پر تھی۔ تاہم، امریکی مداخلت اور سفارتکاری کے بعد صورتحال پر قابو پایا گیا، اور اب دونوں فریق خوش ہیں۔
ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی تھی کہ وہ پاکستان اور بھارت سے رابطہ کریں اور تجارت و مذاکرات کو فروغ دیں۔ “ہم نے دونوں ممالک سے کہا کہ ہم تجارت کو بڑھائیں گے، اور یہی حل ہے۔”
ان کے بقول، پاکستان کی خواہش ہے کہ وہ امریکا سے تجارتی تعلقات بڑھائے، اور یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگا۔