اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے الزام لگایا ہے کہ انہیں اور ان کے خاندان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ کا ایکسیڈنٹ ہو سکتا ہے، لیکن ہم نہیں ڈرتے۔”
انہوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین نے ان کے خاندان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے پی ٹئی آئی کے ان اراکین پر تنقید کی جو پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور کہا: “اگر آپ کو کوئی مسئلہ ہے تو سامنے آ کر بات کریں۔ ہمارے بھائی (عمران خان) نے کہا ہے کہ وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے انہیں ساری زندگی جیل میں رکھا جائے۔”
علیمہ خان نے سخت لہجے میں کہا، “آپ کس قسم کے لوگ ہیں؟ اگر فرعونیت نہیں تو پھر کیا کہیں؟ ممبران پارلیمنٹ کو دھمکانا بند کریں۔ ہم سامنے آ کر بات کرنے کو تیار ہیں۔”
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وہ عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ہمیشہ موقف برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا، “عدلیہ کو انصاف پر فیصلے دینے چاہئیں۔ آج ہمیں 5 تاریخ کو پیش ہونے کا نوٹس ملا ہے۔ یہ لوگ آئین اور قانون کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ عمران خان کے ساتھ ہماری حمایت برقرار ہے۔”
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے 29 سال انصاف کی جدوجہد کی ہے، لیکن اب انہیں 600 دن سے زیادہ عرصے سے حراست میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمیں امید ہے کہ 5 تاریخ کو ان کے مقدمات کی سماعت ہوگی۔ انصاف کا عمل واضح نظر آنا چاہیے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پی ٹی آئی کے رہنما عدالتی اور سیاسی محاذ پر اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔