ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں غربت کی شرح 44.7 فیصد تک پہنچ گئی

World Bank

اسلام آباد: ورلڈ بینک نے عالمی غربت کے پیمانے کے لیے آمدنی کی حدوں کو نئے سرے سے ترتیب دیا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان میں غربت کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اب ملک کی غربت کی شرح 44.7 فیصد ہو گئی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا تخمینہ موجودہ زمینی حقائق کی مکمل عکاسی نہیں کرتا، کیونکہ اس کا انحصار 2018-19 کے ہاؤس ہولڈ انکم اینڈ ایکسپینڈیچر سروے (HIES) پر مبنی پرانے ڈیٹا پر ہے۔

واشنگٹن میں قائم عالمی مالیاتی ادارے نے جمعرات کے روز مہنگائی اور اشیاء و خدمات کی قیمتوں میں تبدیلی کے تناظر میں اپنی بین الاقوامی غربت کی لکیر کو اپ ڈیٹ کیا ہے، تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اس کا عالمی آبادی پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔

ورلڈ بینک کی سینئر ماہر معیشت کرسٹینا ویزر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان، جو کہ ایک نچلے درمیانے درجے کی آمدنی والا ملک ہے، اس کے لیے نئی غربت کی حد 4.20 ڈالر فی کس روزانہ مقرر کی گئی ہے، جو کہ پہلے 3.65 ڈالر تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس اضافے کے باعث، 4.20 ڈالر فی دن کی نئی حد پر پاکستان کی غربت کی شرح 39.8 فیصد سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *