کل کا الیکشن ایک ٹیسٹ تھا اس حکومت کا، کل پولیس گردی اور فسطائیت کی انتہا ہوگئی، ملک احمد خان

ملک احمد خان بھچر

لاہور: پی ٹی آئی کے رہنما ملک احمد خان بچھر اور ریجنل صدر پی ٹی آئی احمد چٹھا نے کل ہونے والے ضمنی انتخاب میں ووٹنگ کے عمل پر سنگین تنقید کرتے ہوئے دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔

ملک احمد خان بچھر نے کہا کہ “یہ انتخاب حکومت کا ایک ٹیسٹ تھا، جس میں پولیس کی زیادتی اور فسطائیت انتہا تک پہنچ گئی۔ ہمارے کارکنوں کو گھسیٹ کر باہر نکالا گیا، جعلی ووٹ ڈالے گئے۔ میں خود تین پولنگ اسٹیشنز پر موجود تھا جہاں ہمارے حامیوں کی تعداد 20 فیصد تھی، لیکن نتائج میں ‘بی بی’ نے اپنے مرحوم والد سے بھی 20 ہزار زیادہ ووٹ حاصل کر لیے۔ ہمیں لاٹھی چارج کیا گیا اور فساد کرانے کی کوشش کی گئی، لیکن ہم نے ثابت کیا کہ پی ٹئی آئی ایک منظم جماعت ہے۔”

اس موقع پر احمد چٹھا نے کہا کہ “یہ انتخاب ثابت کرتا ہے کہ عوام نہیں بلکہ ‘بندے’ (نام نہاد طاقتیں) فیصلہ کر رہے ہیں۔ جب عوام کی مرضی شامل نہیں ہوگی تو یہ حکومت کیسے خدمت کرے گی؟ 2024 کے مقابلے میں 20 ہزار زیادہ ووٹ کا آنا ناممکن ہے، جو واضح طور پر دھاندلی کی نشاندہی کرتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “پنجاب حکومت نے اپنے ملازمین کو رٹرننگ آفیسر مقرر کیا، جبکہ بیلٹ پیپرز پہلے ہی الگ کر لیے گئے تھے۔ پولیس کا کام صرف ہمیں ڈرانا اور ووٹنگ روکنا تھا، تاکہ اس دوران بیلٹ باکس تبدیل کیے جا سکیں۔ یہ سب منصوبہ بند دھاندلی ہے۔”

پی ٹی آئی نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *