کسانوں کی زمینوں سے جبری بے دخلی کے خلاف پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ آصف علی زرداری نے “جیے بھٹو” کے نعرے کو کرپشن کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ “کارپوریٹ فارمنگ” درحقیقت کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کا ایک منصوبہ ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پیپلز پارٹی کا زرداری گروپ، مسلم لیگ (ق) اور دیگر جماعتیں جو کسانوں کے حقوق کی بات کرتی تھیں، آج کہاں ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے محنت کش کسان ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور ان کی زمینیں چھیننا سراسر ناانصافی ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے خبردار کیا کہ اگر سندھ کے کسان بھی پنجاب کی طرح آواز اٹھائیں گے تو وہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ جلد ایک نئی سیاسی جماعت بنانے والے ہیں، جس کا ایجنڈا صرف “روٹی، کپڑا اور مکان” تک محدود نہیں ہوگا، بلکہ عوام کو بجلی، گیس اور پانی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنا بھی اس کا ہدف ہوگا۔